مکئی ، حنطہ رومی ، خندروس ، بھٹا ، کوکڑی ، مکائی ، چھلی

مکئی  :

 لاطینی نباتاتی نام  ZEA MANYS

(عربی) حنطہ رومی ۔ خندروس ۔ (ہندی) بھٹا۔ ( پہاڑی) کوکڑی ۔ (گجراتی) مکائی ۔ ( پنجابی) چھلی ۔ (انگریزی) انڈین کارن INDIAN CORN ۔



مشہور غلہ ہے ۔  اس کے خوشے کو بھٹہ اور دانے نکال لینے کے بعد جو چیز رہ جائے اس کو گلی کہتے ہیں ۔ مکئی کی ایک خاص قسم بیروم کارن کہلاتی ہے ۔

 

مزاج : سرد و خشک بدرجہ دوم ۔

 

افعال و استعمال: قابض و نفاخ ، مکئی بریاں ملین کی بطور غذا استعمال کرتے ہیں ۔ اس سے غذائیت کافی ملتی ہے۔ مکئی بھون کر بہت کھاتے ہیں اس سے قبض دور ہو جاتا ہے ۔ بھٹے سے دانے نکالنے کے بعد جو مکئی باقی رہ جاتی ہے اس کی خاکسترخون بواسیر وحیض کے لیے دیتے ہیں ۔ اور نمک کے ہمراہ کھانسی میں دیتے ہیں ۔  بھٹے کے بال جس کو داڑھی بھی کہتے ہیں 21 گرام جوش دے کر تین روز تک پلانا ریگ پتھری کے لیے مفید ہے ۔ مکئی میں تمام اناجوں کی نسبت روغن زیادہ ہوتا ہے اور نائٹروجنی مادہ بھی اس میں ۷ فیصد موجود ہے لیکن اس کے آٹے میں لیس نہیں ہوتا کیونکہ اس میں گلوٹین GLUTEN  نہیں ہوتا ۔

 کارن فلور جو فیرینی آئس کریم بنانے کے لے بکثرت مستعمل ہے وہ مکئی کے آٹے ہی سے بناتے ہیں ۔  مکئی مویشیوں کی خوراک کے طور پر بھی استعمال ہوتی ہے۔

 کیمیاوی تجزیہ: سے 100 گرام مکئی میں غذائیت کے اعتبار سے تناسب درج ذیل ہے۔  رطوبات 1.19 فیصد ، پروٹین 3.6 فیصد ، چکنائی 1.5 فیصد ، ریشہ 0.5 فیصد ، معدنی اجزاء 2.6 فیصد ،  کاربوہائیڈریٹس 60.2 فیصد کیلشیم 10 ملی گرام ، 348 ملی گرام فاسفورس ، آئرن 2 ملی گرام اور کچھ مقدار بی کمپلیکس کی بھی ہوتی ہے۔

 

Tags

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.