مصطگی
رومی :
لاطینی/ نباتاتی نام PISTACIA LENTISCUS
(عربی
) مصطگی ۔ علک رومی ۔ (فارسی) کندر رومی ۔
( انگریزی) میسٹک ,MASTIC ، MASTICH -
ایک درخت پسٹاکیالینٹسکس کا گوند ہے جو کہ اس کے
تنے اور موٹی موٹی شاخوں میں ترچھے شگاف دینے سے حاصل ہوتا ہے۔ اگر اس کو کوٹا
جائے تو چمٹ جاتی ہے ۔ اس کا جزو مؤثرہ مسٹیلک ایسڈ ہے جو کہ الکحل میں حل ہوجاتا
ہے۔ نقلی مصطگی درخت پس ٹاسیا ٹیری بن تھس
کی رال دار گوند ہوتی ہے اس کی بوگندہ بہروزہ جیسی ہوتی ہے اور اسے خنجک یا کابلی
مصطگی کہتے ہیں نیز بہروزہ خشک سے بھی نقلی مصطگی تیار ہورہی ہے۔
رنگ: سفید زردی مائل ۔
ذائقہ : پھیکا
قدرے شیریں ۔
مزاج : گرم ۲
۔ خشک ۲۔
مقدار خوراک:
ایک گرام سے دو گرام ۔
مقام پیدائش:
بحیرہ روم کے ساحلی ممالک ایشیائے کوچک سے براستہ ایران اور افغانستان آتی ہے ۔
افعال و
استعمال: محرک و مدر بول ، مقوی معدہ وجگر و کا سرریاح ، ملطف ، محلل اورام ، جاذب رطوبت ، قابض ،
حابس خون ہے۔ ریاح کوتحلیل کرتی ہے، بھوک
لگاتی ہے ۔ معدہ ، جگر اور قوت باہیہ کوقوت دیتی ہے ۔ بلغمی رطوبت کو دماغ سے جذب
کرتی ہے ۔ سردی کی وجہ سے بار بار پیشاب آنے اور بول فی
الفراش کو مفید ہے۔ اس کا منجن دانتوں اور مسوڑھوں کو مضبوط کرتا ہے۔
مصطگی کو تنہا
پیسنا چاہیے ۔ ورنہ دوسری دواؤں کے ساتھ ملا کر پیسنے سے اس کا سفوف ہونا دشوار
ہوجاتا ہے۔
جوارش مصطگی
اس کا مشہور مرکب ہے ۔
(غیرسمی
)
کیمیائی
تجزیہ: اڑنے والا تیل ، رال ، کونک ایسڈ ،
سٹی کونک ایسڈ ، مصطگین نامی جوہر پایا جاتا ہے۔