کلونجی (سیاه
دانه ) :
لاطینی/ نباتاتی نام NIGELLA SATIVA
(عربی) حبتہ السودا ۔ ( فارسی ) شونیز ۔ (
بنگالی) مگریلا ۔ ( سندھی ) کلوڑی
(سنسکرت) کنچی ۔ (انگریزی) بلیک کیومن BLACK CUMIN ۔
اس کا پودا
سونف کے پودے کی مانند ہوتا ہے لیکن اس کی شاخیں زیادہ باریک ہوتی ہیں ۔اس کو تقریبا ۳ انگل لمبی پھلیاں
لگتی ہیں جن کے پک جانے پر ان میں سے تخم پیاز کے مشابہ سہ پہلو تخم نکلتے ہیں ۔
رنگ: بیرونی سطح سیاہ ، مغز سفید مرغن ۔
ذائقه: پھیکا ۔
مزاج : گرم ۳۔ خشک ۳ ۔
مقدار خوراک:
ایک گرام سے تین گرام تک ۔
مقام پیدائش:
ہندوستان کے اکثر حصوں خصوصا بنگال میں اس کی کھیتی بہت کی جاتی ہے ۔
افعال و
استعمال: کاسر ریاح ، مقوی معدہ ، مدر بول
، مدرحیض اور قاتل کرم شکم ہے ۔ اس کو بریاں کر کے کوٹ کر ململ کی پوٹلی میں باندھ
کر سرد زکام میں بار بارسنگھاتے ہیں نیز زکام ونزلہ میں اس کی دھونی بھی دیتے ہیں
۔ مرگی کے دورہ کے وقت کلونجی گھس کی ناک
میں ٹپکاتے ہیں ۔ قولنج ریاحی ، جلندھر
اور کھانسی کو مفید ہے۔ جوشاندہ مردہ جنین کو پیٹ سے فوراََ باہر نکال دیتا ہے ۔
(
غیرسمی ) ۔
نوٹ:۔ بھاؤ
پرکاش نگھنٹو وغیرہ وئیدک کتب میں زیرہ سیاہ ، زیرہ سفید اورکلونجی کو زیرہ کی تین
اقسام قرار دیا گیا ہے اور تینوں کے اوصاف یکساں بتائے گئے ہیں ۔ بعض مولفین نے اس
کے فارسی نام سیاہ دانہ کی وجہ سے اس کا مشہور نام کالا دانہ لکھا ہے لیکن کالا دانہ درحقیقت الگ چیز ہے۔
کیمیائی
تجزیہ: کلونجی میں روغن فراری ، تلخ جوہرنگیلتین ، ٹے نین ، رال ،
پروٹین ، گلوکوز پاۓ جاتے ہیں