ہالوں :
لاطینی/ نباتاتی نام LEPIDIUM SATIVUM LINN
(ہندی)
ہالم ۔ (عربی ) فراسیون قلب ۔ ( اردو ) حب الرشاد ۔ ( فارسی) تخم سپنداں ۔ ( تامل ) ڈیلی۔ (گجراتی) اشے لیو۔ (بنگالی)
ہالم ۔ (سندھی) آہیرا۔ (پنجابی) تیزک۔ (سنسکرت) چندرسور ۔ (انگریزی) گارڈن کریس GARDEN CRESS ۔
بری اور
بستانی دو قسم کا ہوتا ہے۔ بستانی کو حب الرشاد کہتے ہیں۔ جس کے تخم سفید یا سرخ
اور گول ہوتے ہیں ۔اسے رائی کہتے ہیں اور جس کے پتے سرخی مائل کسی قدر لمبے تخم
ریحاں کی مانند ہوتے ہیں اس کو حب الرشاد کہتے ہیں ۔
ذائقہ :تیز وتند ۔
مزاج : گرم و خشک بدرجہ دوم ۔
مقدار خوراک: دوگرام ۔
مقام پیدائش:
پنجاب ، یو پی وغیرہ میں خودرو پیدا ہوتی
ہے۔
افعال و استعمال: دافع داد ، بلغم ،
ہچکی ۔ منفث بلغم ہونے کی وجہ سے کھانسی اور دمہ میں بھی دیتے ہیں۔ یونانی
اطباء اس کے بیجوں کو مبہی اور ممسک سمجھتے ہیں ۔ اس کے پتے کترواں اور کھانے میں
چرپرے رائی کے ذائقہ والے ہوتے ہیں ۔ اس لیے پنجاب میں ان کی چٹنی بنا کر کھاتے
ہیں۔
کیمیائی
تجزیہ: ہالون میں حسب ذیل اجزاء پائے گئے ہیں۔ پروٹین، فاسفورس کیلشیم ، گندھک،
آئرن، کوالٹ،آئیوڈین۔