مولسری ، النجی ، بکول ، بکل ، رنجناسل ، رنجے ، بولسری ، سداسرہی ، النکی ، پکورا

مولسری :

 

 لاطینی نباتاتی نام   MIMUSOPS ELENGI LINN

 

(عربی ) النجی ( بنگالی ) بکول ۔ (مرہٹی ) بکل ۔ رنجناسل ۔( کنٹری) رنجے ۔ (گجراتی ) بولسری ۔ ( سندھی ) سداسرہی ۔ ( ملیالم ) النکی ۔ پکورا۔ (انگریزی) ایلنگی ELENGI -

 

 ایک سدا بہار درخت ہے جس کے تازہ پھول چھوٹے چھوٹے تاروں کی شکل اور صندلی رنگ کے ہوتے ہیں ۔ خشک ہونے کے بعد بھی ان پھولوں سے خوشبو آتی ہے۔ ان پھولوں کے درمیان ذرا سا سوراخ ہوتا ہے۔ اس کا پھل بنولی کے مشابہ کسی قدر بڑا ہوتا ہے اور اس کے اندر ایک بڑا تخم ہوتا ہے جو چپٹا سا سرخی مائل اور چکنا ہوتا ہے ۔

 

رنگ : پھول صندلی ، پھل خام سبز ، پخته سرخ ۔

 

ذائقه : خوشبودار کسیلا اور قدرے شیریں ، تخم کا مغز تلخ بدبودار ۔

 

مزاج: پھول گرم وخشک ۔ پھل سرد خشک ۔

 

مقدارخوراک: پانچ گرام سے سات گرام تک ۔

 

مقام پیدائش: ہر جگہ باغات میں پایا جاتا ہے لیکن جنوبی ہند اور برما کے جنگلات میں خودرو پیدا ہوتا ہے ۔

 

افعال و استعمال : پھول مفرح اور مقوی قلب ، پھل اور پوست قابض اور مجفف ہے ۔ مولسری کا خام پھل چبانے سے ہلتے ہوئے دانت مضبوط ہوجاتے ہیں ۔ اس کی چھال کے جوشاندہ سے کلی کرنا تحرک ودرد دنداں اور ورم لثہ میں مفید ہے۔ پوست بیخ مولسری کا سفوف سیلان الرحم ورقت منی کو دور کرتا ہے۔ اس کے پھول کا عرق سر درد کو مفید ہے۔ دل قوی کرتا ہے۔ اس کا منجن دانتوں کو مضبوط کرتا ہے ۔ گل مولسری کے ہار بناتے ہیں ۔ ان کو دھاگے میں پروکر گچھے بنا کر کنگن کی طرح کلائیوں  میں پہنتے ہیں ۔ اس کا عطر بھی کشید کیا جاتا ہے۔

 

 

Tags

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.