نربسی ، جداور ، ماہ پروین ، زہر بوٹی ، نیلو بکھ

نربسی :

 

 لاطینی / نباتاتی نام  DELPHINIUM DENUDATUM WALL

 

 (عربی) جد وار ۔ (فارسی ) ماہ پروین ۔(پشتو) زہر بوٹی ۔ (نیپالی ) نیلو بکھ ۔ (انگریزی) ڈیلفینئم DELPHINIUM۔

  


یہ پودا 3 سے 4 بالشت اونچا ، پتے چکنے ، بغیر روئیں کے ایک ڈنڈی میں صرف ایک پھول ہوتا ہے جس میں نیلے یا خاکستری رنگ کی پانچ پنکھڑیاں ہوتی ہیں ۔

 

رنگ: جڑ سیاه ۔

 

ذائقه: تلخ ۔

 

مزاج: گرم 3 خشک 3 ۔

 

 مقدار خوراك: نصف گرام سے ایک گرام تک ۔

 

مقام پیدائش: کشمیر سے دار جیلنگ تک ہمالیہ کے پہاڑی خطے میں پیدا ہوتی ہے۔ اقسام اس کی جڑ بچناک (بیش ) کے مشابہ صنوبری شکل کی وزنی اور قدرے سخت ہوتی ہے ۔ اس کی پانچ اقسام ہیں (۱) باہر سے سیاہ اور اندر سے بنفشی مائل بہ سرخی اگر اس کو چکھا جائے تو اول قدرے شیریں اور بعد ازاں تلخ محسوس ہوتی ہے اس کو جدوار خطائی کہتے ہیں کیونکہ یہ کوہستان خطا (ترکستان) میں پیدا ہوتی ہے اس کو اطباء نے جدوار کی سب سے بہتر قسم قرار دیا ہے ۔ (۲) جدوار تبتی ۔ یہ اندر  اور باہر سے سیاہ رنگ کی مائل بہ ذردی ہوتی ہے ۔  گرہ دار اور عقربی شکل کی یہ جدوار خطائی

سے دوسرے درجے پر سمجھی جاتی ہے ۔  یہ نیپال اور تبت کے پہاڑوں میں پیدا ہوتی ہے ۔  (۳) نیپالی جدوار ۔  اس کی منڈی کلکتہ ہے جہاں زودار کے نام سے بکتی ہے ۔  یہ اندر اور باہر سے سیاہ ہوتی ہے اور اس میں جھریاں زیادہ ہوتی ہیں ۔  پیسنے پر سفوف میں نیلے رنگ کی جھلک ہوتی ہے ۔ (۲) بھورے رنگ کی مائل بہ سیاہی اور بقدر ثمر زیتون ہوتی ہے۔ یہ دکن کے پہاڑ میں پیدا ہوتی ہے اور ادنی درجہ کی سمجھی جاتی ہے ۔

(۵) جدوار اندلسی ۔ یہ سیاہ  ونرم اور نہایت تلخ ہوتی ہے اور بقدرایک بالشت لمبی ہوتی ہے اور اکثر بیش کے پاس ایک جگہ پیدا ہوتی ہے ۔

 

بدل: زرنباد ۔

 

مصلح: تازہ دودھ ۔

 

افعال و استعمال: مقوی اعضائے رئیسہ اور مفرح ، مسکن اوجاع ، دافع امراض دماغی ہے۔ ہر قسم کے اورام  وثبور کو تحلیل کرتی ہے ۔  بھوک بڑھاتی ہے ، باہ پیدا کرتی ہے ۔ نزلہ ونزول چشم کومفید ، اکثر زہروں کی تریاق ہے ۔  تریاق سموم ہونے کی وجہ سے پیش خوردہ کو قے کرانے کے بعد دودھ میں گھس کر پلاتے ہیں اور تریاقیت رکھنے اور مفرح اعضائے رئیسہ ہونے کے باعث طاعون اور ہیضہ میں استعمال کرتے ہیں ۔  جدوار کی تریاقیت غالباً اس کی قلیل سمیت کے ساتھ وابستہ ہے کیونکہ ایسے بہت سے زہر ہیں جو دوسرے زہروں کے لیے تریاق کی حیثیت رکھتے ہیں ۔ محلل اور منضج ہونے کی وجہ سے اورام مغابن ،  طاعون ، خنازیر وغیرہ میں طلاءََ مستعمل ہے۔ تحقیقات جدیدہ سے ثابت ہوا ہے کہ اس دوا سے قلب کی حرکت سست اور قوی ہوجاتی ہے اور حرکات قلب کے منظم اور قوی ہوجانے سے دوران خون درست ہو جاتا ہے جس سے تمام اعضاء اور قوی اپنے افعال بہتر طریقہ سے انجام دے سکتے ہیں ۔ مفتح اور مقوی اعصاب ہونے کی وجہ سے نزلہ ، زکام ،  صرع  ، فالج ، لقوہ ، رعشہ ،  جذ راور بچوں کے ام الصبیان میں مستعمل ہے ۔

 حب جدوار اس کا مشہور مرکب ہے ۔

حاوی المفردات میں اس کا بدل نرکچورلکھا گیا ہے۔

 

 کیمیائی تجزیہ: نربسی میں حسب ذیل جوھر موثرہ پائے جاتے ہیں ۔ ڈیلفی نین (DELPHININE) ،  سٹے فی ساگرین ۔ (STAPHISA GRINE)، 

GIOVILPHIN

Tags

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.