گھگھر بیل ، بندال ، بنڈال ، دیوالی ، ٹیٹوترئی ، گھوشک لتا ، کوکڑ بیلیہ ، دیوڈ انگری ، گوساٹو ، دیووالی ، کنٹھ پھلا ، قتاء الحمار

گھگھر بیل  :

 لاطینی نباتاتی نام   LUFFA ECHINATA ROXB

(اردو) بندال ۔ ( ہندی) بنڈال ۔ دیوالی۔( بنگلہ)  ٹیٹوترئی ۔  گھوشک لتا ۔ (گجراتی) کوکڑ بیلیہ ۔ (مرہٹی ) دیوڈ انگری ۔ (سندھی) گوساٹو۔ (سنسکرت ) دیووالی ۔  کنٹھ پھلا ۔ (عربی) قتاء الحمار ۔ (انگریزی) برسٹلی لوفا BRISTLY LUFFA ۔



ایک بیل دار بوٹی ہے۔ اس کو اکثر کسان کھیت کی باڑوں پر لگاتے ہیں ۔ اس کے پتے گردہ کی شکل کے ہوتے ہیں لیکن پانچ زاویے بناتے ہیں اور اس کو موسم  برسات میں پھل لگتا ہے یہ پھل خشک ہی استعمال کیا جاتا ہے۔  ہلیلہ زرد کے برابر ہے لیکن ہلکا  ۔ اس کے اوپر باریک اور نازک کانٹے ہوتے ہیں ۔  پھل بیچوں سے بھرا ہوتا ہے جو اول سفید اور پکنے پر بھورے سیاہی مائل ہو جاتے ہیں ۔  پھل کے منہ پر باریک سا ڈھکنا ہوتا ہے ۔  جب پھل پک کر خشک ہو جاتا ہے تو یہ ڈھکنا کھل کر گر جاتا ہے اور پھل کے اندر سے بیج گرنے لگتے ہیں۔

 رنگ: پھول سفید یا زرد پھل سیاہی مائل سرخ ۔

ذائقه: تلخ  ۔

مزاج :  گرم۳ خشک ۳ ۔

مقدار خوراك : پھل تین چارعدد ، یا جڑ پانچ گرام جوشاندہ بنانے کے لیے۔

 مقام پیدائش :  ہند و پاکستان میں تقریباََ ہر جگہ مل جاتی ہے۔  کالکا ، سولن ، شملہ ، پٹھان کوٹ اور سندھ میں بکثرت پائی جاتی ہے۔

افعال و استعمال: مدر ، مسهل قوی ، مقئی ، مدرحیض ، مخرج جنین ، مجفف بواسیر ۔ اس کو زیادہ تر یرقان اور استسقاء  وجع مفاصل ، آتشک ، جذام ،  ضیق النفس میں استعمال کرتے ہیں ۔ ادرار حیض کے لیے اس کے بیج ہمراہ شکر کھلاتے ہیں یا اس کا جوشاندہ پلاتے ہیں اور فرزجہ بھی کرتے ہیں ۔ مردہ جنین خارج کرتا ہے ۔ بنڈال ڈوڈہ کو پیس کر ٹکیہ بن کر گھی سے چرب کر کے بواسیری مسوں پر باندھتے ہیں ۔

 زہرہ گاؤ کے ہمراہ ضماد کرنے یا آگ پر ڈال کر دھونی دینے سے مسے خشک ہوکر جھڑ جاتے ہیں ۔  قاتل جراثیم ہونے کی وجہ سے اس کا جوشاندہ زخموں کو دھونے کے لیے مفید ہے۔ جانوروں کے زخم پر اس کے پتوں کی لگدی باندھنے سے سب کیڑے مرجاتے ہیں ۔ اور اس کا رس پلانے سے مویشیوں کے پیٹ کے کیٹروں کا خاتمہ ہو جاتا ہے۔

 

Tags

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.