کچور ، زرنباد ، شٹی ، آکنگی ، پیا کچورد ، کرچور ، کچورا

کچور   :

   لاطینی/ نباتاتی نام CURCUMA ZEDOARIA




( فارسی)  زرنباد ( بنگالی) شٹی ۔آکنگی۔  پیا کچورد ۔ (سنسکرت) کرچور ۔ (مرہٹی و گجراتی) کچورا ۔ (انگریزی) لانگ زیڈوری LONG ZEDORY ۔

ایک نبات کی جڑ ہے جو بڑی اور سوتری ہوتی ہے اور اس پر کئی گانٹھیں ہوتی ہیں ۔ یہ کسی قدر ہلدی سے مشابہ ہوتی ہے لیکن اس کی بو کافور جیسی خوشگوار ہوتی ہے ۔ اس کی دوقسمیں ہیں ۔ ایک خرد اس کو جوش دے کر خشک کرلیتے ہیں یہ کچور یا کچور مادہ کہلاتی ہے۔ دوسری کلاں جس کو نرکچور اور کپور کچری کہتے ہیں ۔ اس کو زمین سے نکال کر خشک کرکے ٹکڑے ٹکڑے کر لیتے ہیں ۔ دونوں کے مزاج  وافعال و استعمال تقریباََ یکساں ہیں ۔

رنگ: بھورا ۔

ذائقه: تیز وتلخ ۔

مزاج: گرم۲۔خشک۲۔

مقدار خوراک: ایک گرام سے تین گرام تک ۔

مقام پیدائش: یہ پودا کوہ ہمالیہ کے مشرقی علاقوں میں خودرو پایا جاتا ہے۔

 مصلح :  صندل سفید ۔

بدل: درونج عقربی ۔

افعال و استعمال: قاطع قے ، کاسرریاح ، مقوی معده و جگر مطیب دہن ، منفث بلغم اور جالی ہے، بھوک بڑھاتا ہے۔اصلاح ہضم کے لیے اکثر معاجین ومفرحات میں شامل کرتے ہیں اور بچوں کے ہضم کی اصطلاح کے لیے سفوف چٹکی میں ڈالتے ہیں۔

 مطیب دہن ہونے کی وجہ سے گلے کی خراش اور بخزالغم کے لیے منہ میں رکھ کر چباتے ہیں ۔ خوشبودار اور جالی ہونے کے باعث ابٹنوں وغیرہ میں ڈالتے ہیں ۔ خون کے بگاڑ کے باعث امراض جلدی کے لیے نافع ہے۔

منفث اور مخرج بلغم ہونے کی وجہ سے اس کا جوشاندہ دارچینی ، ملٹھی اور شہد وغیرہ کے ہمراہ زکام کھانسی اور بخار میں دیتے ہیں ۔ کچور اور تینگ کی لکڑی کو باریک پیس کر عبیر بناتے ہیں ۔ جو کہ پانی میں ملا کر ہولیوں میں ایک دوسرے پر پھینکتے ہیں۔

 کیمیائی تجزیہ: کچور میں حسب ذیل اجزاء  پائے گئے ۔

اسینشیل آئل ، رال ، ویکس ، کاربوہائیڈریٹ ، گلوگوز ۔ را کھ ،  پروٹین (البیوجن)

 

Tags

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.