کتھ ، کات ، کھیر ، کتھو

کتھ   :

 لاطینی/ نباتاتی نام   ACACIA CATECHU WILLD





(عربی) کات ۔ ( بنگالی) کھیر۔ (سندھی) کتھو۔ (انگریزی) CATECHU۔

 درخت کھیر کی لکڑیوں کا عصارہ ( خلاصہ ) ہے ۔ یہ درخت میانہ قد کا ہوتا ہے اور اس پر کثیر تعداد میں چھوٹے چھوٹے اور مڑے ہوۓ کانٹے ہوتے ہیں۔  پتے آملہ کے پتوں کے مشابہ ، پھول چھوٹے چھوٹے رنگ زرد ۔ بازاری کتھ میں نشاستہ ، کھریا مٹی وغیرہ کی ملاوٹ ہوتی ہے ۔ اس کو پانی میں گھول کر اور چھان کر چھنے ہوۓ پانی کو دوبارہ خشک کرلینے سے اصل کتھ حاصل کر سکتے ہیں ۔

 نوٹ: درخت گھمبیر کے پتوں اور نازک ٹہنیوں کو پانی میں ابال کر نچوڑ کر پھر اس پانی کو دھیمی آگ پر خشک کرنے سے بھی کتھ حاصل کیا جا تا ہے ۔ یہ سٹریٹ سیٹلمنٹ ، ملایا ، سنگاپور اور پینانگ سے آتا ہے ۔  اس کا جزو موثرہ  فائی سوٹینک ایسڈ ہے جو ایک مخصوص قسم کا ٹینک ایسڈ ہوتا ہے ۔

رنگ: سیاه سرخی مائل ۔

ذائقه: کسیلا ۔

مزاج: سرد وخشک بدرجہ دوم ۔

مقدار خوراک: ایک گرام سے تین گرام تک ۔

مقام پیدائش : بنارس ، کان پور، بریلی (یوپی) ، برما ، ملایا ۔ بریلی میں کتھ بنانے کا بڑا کارخانہ ہے ۔

افعال واستعمال: قابض ، مجفف اور مصفی خون ہے ۔ پان میں لگا کر بکثرت کھاتے ہیں ۔ دست بند کرتا ہے۔ جائفل اور دار چینی کے ساتھ اس کی گولی بنا کر کھلانے سے اسہال کو نافع ہے ۔ دوسری ترکیب یہ ہے ۔ کتھا اور بیلگری ہم وزن لے کر پیس کر پھانکی جاۓ ۔ خصوصاََ بچوں میں آنتوں کی خراش اور مروڑ کو فائدہ دیتا ہے۔ اگر منہ آجائے تو اس کی چٹکی برکنے سے نفع ہوتا ہے۔

مضر : اس کی کثرت باہ کو ضعیف کرتی ہے اور مثانے وگردے میں پتھری پیدا کرتا ہے۔ اس کو زخموں پر چھڑکا  جاتا ہے اور مرہموں میں شامل کیا جاتا ہے ۔  اس کی پچکاری لینے سے نیا  اور پرانا سوزاک مٹتا ہے۔

 کیمیائی تجزیہ: معلوم ہوا ہے کہ کتھ میں ٹے نین اور کاٹے چین نامی جوہر پایا جاتا ہے۔

 مشہور مرکبات: زرور قلاع  ، سنون مستحکم  دندان  ، حب لیموں  ۔

 

Tags

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.