لالہ ، شقائق نعمان ، گل لالہ

لالہ   :

 کیمیائی نباتاتی نام  PULSATILLA VULGARIS

(عربی) شقائق نعمان ۔ (فاری) گل لالہ ۔ (انگریزی) پسک فلاورPASQUE FLOWER ۔



 لالہ کے پتے ،  پھل ،  پھول ، پوست خشخاش کے پتے  پھل اور پھول سے مشابہ لیکن اس سے چھوٹے ہوتے ہیں ۔ اس بوٹی کا تنا سیدھا ہوتا ہے ۔ شاخوں کے بالائی سرے پر کاسہ نما پھول لگتا ہے ۔ اس کے گرنے کے بعد ڈوڈہ لگتا ہے ۔  تمام پودا رونگٹے دار ہوتا ہے۔

رنگ: پھول ارغوانی ۔

ذائقه: قدرے تلخ ۔

مزاج: تر و تازه گرم و تر بدرجہ دوم ۔ خشک یعنی سوکھا ہوا گرم و خشک ۔

 مقدارخوراک: دو گرام ۔

مقام پیدائش: انگلستان ، جرمنی ، اسکندریه (مصر) معتدل و بلند مقامات ہمالیہ۔

 افعال و استعمال: خارجاََ  مانع سقوط شعر ، داخلاََ  مدر بول وحیض ومدر شیر، منفث بلغم ،  مسکن درد کمر اور دافع تشنج تاثیر رکھتا ہے ۔  صعتر کے ہمراہ کھانسی اور کالی کھانسی اور دمہ میں مفید ہے لیکن زیادہ تر اس کا استعمال امراض رحم میں کیا جا تا ہے ۔ حیض کی کمی اور تکلیف سے آنے میں بہت نافع ہے۔

امریکہ میں پل سے ٹلا کے نام سے مشہور ہے اور اس کا ٹنکچر بہت مستعمل ہے۔ لیکن اس کا زیادہ استعمال قے ، دست وغیرہ کا موجب ہے۔

( قریب بسم)

Tags

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.