کاک جھنگھا ، رجل الغرب ، پائے زاغاں ، مسی گھاس ، مادھاتو ، کگ لہر ، اکیڈی ، کانڈا گڈ کاولی

کاک جنگھا  :

 لاطینی/ نباتاتی نام   LEEHIRTA

(عربی ) رجل الغراب ۔ (فارسی ) پاۓ زاغاں ۔ ( ہندی)  مسی گھاس ۔ (سندھی) مادھاتو۔ ( مارواڑی) کاگ لہر ۔ (گجراتی) اکھیڈی ۔ (بنگلہ) کانڈا گڈ کاؤلی ۔




 یہ پودا ایک گز تک بلند ہوتا ہے۔ اس کی شاخیں باریک ، سیدھی ، چھ پہلو۔ اندر سے کھوکھلی ہوتی ہیں جن میں سفید نرم گودا سا ہوتا ہے اور بالشت بالشت بھر فاصلہ پر گانٹھیں ہوتی ہیں جہاں سے پھول یا پتا نکلتا ہے ۔ اس کے پتے نہایت باریک اور پتلے، روئیں دار کھر کھرے ہوتے ہیں اور پختہ ہونے پر سب پتے گرجاتے ہیں۔ اس کو ایک چھوٹی سی پھلی لگتی ہے جو سونف کے دانہ کے برابر ہوتی ہے ۔ اس کے اندر سے دو چھوٹے چھوٹے تخم نکلتے ہیں جوتخم اوٹنگن سے مشابہ ہوتے ہیں ۔ موسم برسات میں اس کی شاخوں کی گرہ توڑنے سے زرد رنگ کا کیڑا نکلتا ہے ۔ اس کی شاخیں کوا کی جھانگھ کی مانند ہوتی ہیں ۔ اس لیے اس کو کاک جنگھا کہتے ہیں۔

 نوٹ:صاحب محیط اور صاحب مخزن نے اطریلال کا ہندی نام کاک جنگھی لکھا ہے لیکن اطریلال اور کاک جنگھا کی ماہیت میں اختلاف پایا جاتا ہے ۔

 رنگ: پھول بینگنی ۔

ذائقه: کڑوا  کسیلا ۔

مزاج : گرم ۱ ، خشک ۱ ۔

مقدار خوراک: 5 گرام سے  ۹ گرام تک ۔

مقام پیدائش: صوبہ دہلی ، یوپی اور پنجاب ، باغات اور جنگلات خصوصاََ ریتلی زمین پر موسم برسات کے بعد پیدا ہوتی ہے ۔

افعال و استعمال: جالی ، کاسرریاح اور مصفی خون ہے ۔ اس کے پتے گرم کر کے باندھنے سے ورم تحلیل ہوتا ہے یا پھوٹ کر مواد نکل جاتا ہے ۔۔ مرض جذام میں اس کے پتوں کا شیرہ چالیس روز تک متواتر پلاتے ہیں اور دوران علاج میں صرف بیسنی روٹی کھانے کیلیے دیتے ہیں ۔

 حکیم ابوالقاسم لکھتے ہیں کہ اگر کسی کو پارے کا کشتہ نقصان پہنچاۓ تو اس کو کاک جنگھا کا شیرہ سات آٹھ کالی مرچوں کے ساتھ دینا چاہیے۔اس کا لیپ برص میں مفید ہے۔ اس کے کاڑھے سے بچے کو غسل دینا دق الاطفال میں مفید بیان کیا جاتا ہے۔

Tags

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.